(ایجنسیز)
شام میں صدر بشارالاسد کی وفادار فوج کی گولہ باری اور بیرل بم حملوں میں اردن سے ملحقہ شہر درعا میں ایک پناہ گزین کیمپ میں کم سے کم انیس فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔
"فلسطین۔ شام ایکشن گروپ" کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ بدھ کے روز اردن کی سرحد کے قریب درعا شہر میں المزیریت کے مقام پر سرکاری فوج کی گولہ باری اور بیرل بم حملوں میں فلسطینیوں کے ایک مہاجر کیمپ میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ بمباری کے نتیجے میں کم سے کم انیس فلسطینی پناہ گزین شہید ہو گئے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ سرکاری فوج کے جنگی جہازوں نے درعا میں فلسطینیوں کے
مہاجر کیمپ کے "عین الزیتون" اسکول کو نشانہ بنایا۔ یہ اسکول اقوام متحدہ کے امدادی ادارے "اونروا" کے تعاون سے چل رہا ہے۔ اسکول میں کئی بچوں سمیت عام شہری پناہ لیے ہوئے تھے۔ بمباری سے بچے، خواتین اور عمر رسیدہ افراد بھی شامل ہیں۔
درایں اثناء فلسطینی اتھارٹی کے ایک عہدیدار احمد المجدلانی کا کہنا ہے کہ درعا مہاجر کیمپ میں کوئی فلسطینی عسکریت پسند گروپ موجود نہیں ہے۔ شامی فوج کی جانب سے نہتے شہریوں کو موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ درعا سے گیارہ کلو میٹر کے فاصلے المزیریب کیمپ میں کم سے کم ساڑھے اٹھ ہزار فلسطینی پناہ گزین اور سیکڑوں شامی خاندان پناہ لیے ہوئے ہیں۔